منگلورو 10؍نومبر (ایس او نیوز) ریاست بھر میں ٹیپو سلطان شہید کی جینتی کے سلسلے میں منعقدہ تقریبات کے دوران مختلف مقامات پر سنگھ پریوار کے کارکنوں کی جانب سے احتجاج اور رخنہ ڈالنے کی کوشش کی گئی ہے۔
منگلورو میں ضلع پنچایت کے ہال میں منعقدہ تقریب کے دوران بی جے پی، وشوا ہندو پریشد اور بجرنگ دل کے کارکنوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ممبر پارلیمنٹ نلین کمار کٹیل اور ایم ایل سی گنیش کارنک کی قیادت میں احتجاجی مظاہرین الگ الگ گروپوں کی شکل میں جلسہ گاہ کی طرف آئے۔ پولیس نے حالات پر قابو پانے کے لئے پہلے ہی سے اس مقام پر پورا بندوبست کرتے ہوئے ضلع پنچایت دفتر کی عمارت کو چاروں طرف سے اپنے محاصرہ میں لے رکھا تھا۔کٹیل اور وی ایچ پی کے ضلع صدر نے مین روڈ کی طرف سے اور مسٹر کارنک نے اپنے حامیوں کے ساتھ روڈ کی دوسری جانب سے جلسہ گاہ میں گھسنے کی کوشش کی تو پولیس نے انہیں روک لیا۔
جب پولیس نے مسٹر کٹیل اور مظاہرین کو اسٹیشن لے جانے کے لئے تیار رکھی گئی وین میں بٹھانے کی کوشش کی تو ڈپٹی کمشنر آف پولیس (لاء اینڈ آرڈر) مسٹر شانتا راجو اور کٹیل کے درمیان زبانی جھڑپ ہوگئی۔لیکن پولیس تمام مظاہرین کوگرفتار کرکے چار کے ایس آر ٹی سی بسوں میں بھر کرپانمبور،منگلورو ایسٹ اور برکے پولیس اسٹیشن لے گئی۔
ضلع پنچایت دفتر کے اطراف پولیس کا جو بھاری بندوبست کیا گیا تھا اس میں کیرا لہ آرمڈ پولیس شامل تھی۔ عام ویڈیو گرافرس کے علاوہ دو ہائی ریزولیشن والے ڈرون کیمرے بھی احاطے میں استعمال کیے گئے تھے۔ جلسہ گاہ میں داخل ہونے والوں کی اچھی طرح تلاشی بھی لی جارہی تھی۔
اس تقریب میں وزیر جنگلات و ماحولیات بی رماناتھ رائے، میئر ہری ناتھ، ایم ایل اے محی الدین باوا، ایم ایل سی ایوان ڈیسوزا اور کرناٹکا تولو ساہتیہ اکیڈیمی کی چیر پرسن جانکی برہماور نے شرکت کی۔ اس کے علاوہ کانگریسی کارکنان، ضلع پنچایت اسٹاف اورضلع سطح کے افسران بھی موجود رہے۔
کاروار میں بھی احتجاج: ضلع شمالی کینرا کے کاروار میں بھی ٹیپو جینتی رنگ مندر میں منائی گئی۔ اس موقع پر بھی بی جے پی کارکنان نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ ضلع رنگ مندر کے روبرو کالے جھنڈوں کے ساتھ مظاہرہ کرنے اور ریاستی حکومت کے خلاف نعرے بازی کرنے والے20 بی جے پی کارکنان کوکاروار پولیس نے گرفتار کرلیا۔
ٹیپو جینتی کی تقریب کا افتتاح ڈپٹی کمشنر ایس ایس نکول نے کیا۔ اس موقع پر ضلع پنچایت کے سی ای اوچندرا شیکھر، پروبیشنری آئی اے ایس افیسر فوزیہ ترنم، صحافی رمضان درگاہ، ضلع وارتھا افیسر شفیع سعدالدین اور کاروار ڈی وائی ایس پی پرمود راؤ وغیرہ موجود تھے۔
اڈپی پروگرام سے سیاسی لیڈر غائب: اڈپی میں بھی حالانکہ ٹیپو جینتی پولیس بندوبست کے ساتھ منائی گئی، لیکن تقریب کے دوران ضلع انچارج منسٹر پرمود مادھو راج اور دیگر سیاسی قائدین کی غیر حاضری اور افسران کی طرف سے بہت ہی مختصر پروگرام منعقد کرنے پر ڈسٹرکٹ مسلم آرگنائزیشن نے سخت برہمی اور بے اطمینانی کا اظہار کیا۔اس ادارے کے جنرل سکریٹری حسین کوڈی بنگرے نے کہا کہ" افسران نے ٹیپو جینتی منانے کے نام پر صرف 15منٹ کا پروگرام منعقد کرکے خانہ پری کی ہے۔اور سیاسی نمائندوں کی غیر حاضری سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ لوگ اپنی ذمہ داریوں سے بچنا چاہتے ہیں۔ یہ جینتیاں منانا صرف ووٹ بینک کی سیاست ہے۔"
اڈپی برہماگری میں لائنس بھون کے اندر منعقدہ اس تقریب کا افتتاح ڈپٹی کمشنرٹی وینکٹیش نے کیا۔سینٹ لارینس پری یونیورسٹی کالج کے پرنسپال نوین کوریرا نے ٹیپو کی زندگی اور کارناموں پر روشنی ڈالی۔اڈپی میونسپالٹی کی صدر میناکشی مادھوا بنانجے نے پروگرام کی صدارت کی۔